تعلیم مکمل ھوجانے کے بعد اعلی حضرت علیہ الرحمة کی شادی ۱۲۹۱ھ میں افضل حسین صاحب کی بڑی صاحبزادی"ارشاد بیگم"صاحبہ سے ھوئی ۔ شیخ صاحب موصوف شیخ عثمانی تھے۔ اور انکے والد ماجد کا نام شیخ احمد حسین تھا ۔ {حیات اعلی حضرت جلد اول ص ۱۱۷}۔
حضرت مولانا حسنین رضا خان ابن مولانا حسن رضا خان براد اوسط اعلی حضرت اپنی کتاب نایاب "سیرت اعلی حضرت مع کرامات " میں تصنیف فرماتے ھیں۔
اعلی حضرت امام اھلسنت مولانا احمد رضا خان صاحب رضی اللہ تعالی عنہ کی سات اولادیں ھوئیں۔ دوشاھزادے [۱] حضرت مولانا شاہ حامد رضا خاں صاحب ملقب بلقب حجة الاسلام [۲] حضرت مولانا الشاہ مفتی مصطفی رضا خاں صاحب ملقب بلقب مفتی اعلظم ۔ پانچ صابزادیاں ، بڑی مصطفائی بیگم، انکی شادی اعلی حضرت کے بھانجے جناب حاجی شاھد علی خان سے ھوئی۔ انکی صرف ایک لڑکی ھوئی عزو بی بی ، جو مولوی سردار علی خاں سے منسوب ھوئیں۔ یہ صاحبزادی اعلی حضرت کی حیات میں ھی فوت ھوگئیں۔ [۲] کنیز حسن ، جن کو منجھلی بیگم کہتے ھیں ، انکی شادی جناب حمید اللہ خاں صاحب ولد حاجی احمد اللہ خاں صاحب رئیس شھر کہنہ سے ھوئی۔ انکی دو اولادیں ھوئیں۔ عتیق اللہ خاں اور ایک صاحبزادی رفعت جہاں بیگم ۔ [۳] تیسری صاحبزادی کنیز حسن ، جن کو سنجھلی بیگم کھتے ھیں ۔ جناب حکیم حسین رضا خاں صاحب ابن مولانا حسن رضا خاں صاحب سے منسوب ھوئیں ۔ انکے تین لڑکے ھوئے۔ ۱۔ مرتضی رضا خاں ۔ ۲۔ مولوی ادریس رضا خاں ۔ ۳۔ جر جیس خاں ، اما اھل سنت کے وصال سے اکیس دن بعد ان کا انتقال ھوا۔
[۴]چوتھی صاحبزادی کنیز حسنین عرف چھوٹی بیگم انکی شادی مولوی حسنین رضا خاں صاحب ابن استاذ زمن مولانا حسن رضا خاں سے ھوئی ، انکی صرف ایک لڑکی ھوئی شمیم بانو، جو جرجیس میاں کو منسوب ھوئیں۔
[۵]
پانچویں صاحبزادی مرتضائی بیگم عرف چھوٹی بنو، مجید اللہ خاں پسر خرد جناب حاجی احمد اللہ خاں صاحب رئیس شھر کہنہ سے منسوب ھوئیں ۔ ان کے تین لڑکے رئیس میاں ، سعید میاں ، فرید میاں اور دو لڑکیاں مجتبائی بیگم اورمقتدائی بیگم ھیں ۔
حضرت حجة الاسلام کی شادی پھوپھی زاد بہن کنیز عائشہ ہمشیرہ جناب حاجی شاھد علی خاں صاحب سے ھوئی ۔ ان کے چھہ اولاد یں ھوئیں ۔ دو صاحبزادے حضرت علامہ مولانا ابراھیم رضا خاں صاحب عرف جیلانی میاں ملقب بلقب مفسر اعلظم ھند ، حضرت علامہ مولانا حماد رضا خاں عرف نعمانی میاں، اور چار لڑیاں،ام کلثوم زوجہ حکیم حسین رضا خاں، کنیز صغری بیگم زوجہ تقدس علی خاں ، رابعہ بیگم عرف نوری زوجئہ مشھود علی خاں ، سلمی بیگم زوجئہ مشاھد علی خاں ۔
حضرت علامہ مفتی اعظم مولانا مصطفی رضا خان صاحب کی شادی چہوٹے چچا مولانا محمد رضا خاں صاحب کی اکلوتی صاحبزادی سے ھوئی ۔ اسی لئے مولانا محمد رضاخاں صاحب عرف ننھے میاں سے انکو اپنی اولاد کی طرح رکھا ، اور شادی کے بعد انکا رہنا سہنا سب چچا جان کے مکان پر رہا ۔ انکی سات صاحبزادیاں ھوئیں ۔ اور ایک لڑکا تہا جو کمسنی ھی میں داغ مفارقت دے کر راھی ملک بقا ھوا ۔ جس کا نہ صرف والدین بلکہ پورے خاندان بلکہ جملہ متوسلین اور اھل قرابت کو صدمہ ھوا ۔